Translate

30--Spirit and the Lord-روح اور ربّ





153۔ روح اور ربّ


سوال:۔  کیا روح اور رب ایک ہیں۔ ؟
جواب:۔ روح اور رب ایک نہیں  ہیں۔
جب کہ کئی مذاہب کے  لوگ روح اور رب کو ایک ہی تصور کرتے  ہیں۔ مثلاً ہندوازم میں  سنسکرت کا لفظ  " Jiva "  روح سے  مطابقت رکھتا ہے  جس کا مطلب ہے  انفرادی روح یا ذات اور آتما  (ATMAN)  کا مطلب ہے  روح یا خدا۔
اس عقیدے  کے  مطابق آتما برہمن کا کچھ حصہ ہے  جو ہمارے  اندر آ گیا ہے اور روح برہمن کے  ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
سکھ روح کو یونیورسل (Universal Soul)   روح کا حصہ مانتے  ہیں  ان کے  مطابق روح کائنات کا حصہ ہے اور کائنات خدا۔
وہ روح کو آتما اور رب کو پرماتما کہتے  ہیں۔
AGGS (AAD GURU GRANTH SAHIB)  میں  ہے 
Soul (ATMA) to be part of Universal Soul wich is God (Permatma)
بدھسٹ بھی آتما اور پرماتما کے  عقائد سے  مماثلت رکھتے  ہیں۔
تبتی مختلف روحانی مشقیں  کرتے  ہیں  ان میں  سے  ایک گروہ چاڈ کا خیال ہے  کہ روح جزو  خدا ہے  اسے  جسم کی آلائشوں  سے  پاک کرنا کمال بندگی ہے۔  جب کہ یو گا کے  چند اصولوں  میں  سے  ایک اصول یہ بھی ہے  کہ یہ دھیان پیدا کرنا کہ کائنات میں  صرف ایک ہی حقیقت موجود ہے اور اپنے  آپ کو اس حقیقت کا جز سمجھنا۔
لہذا مراقبہ کرنے  والے  جب روح کا مشاہدہ کرتے  ہیں  تو وہ بھی یہی کہتے  ہیں  کہ روح کائنات سے  مربوط اور اس کا حصہ ہے  اپنے  رب سے  مربوط ہے۔ وہ روح کو یونیورسل حقیقت قرار دیتے  ہیں۔
کیا واقعی روح اور رب ایک ہیں۔ ان تعریفوں  سے  بظاہر تو ایسا ہی نظر آ رہا ہے۔ کہ روح اور رب ایک ہی ہیں۔
یہ تعریفیں  دراصل مذہبی آفاقی اطلاعات ہیں۔ جنہیں  سمجھنے  میں  غلطی کی جا رہی ہے۔
دوبارہ پڑھیئے اور ذرا غور کیجئے  ان تعریفوں  میں  یہ نہیں  کہا جا رہا کہ روح اور رب ایک ہیں۔
بلکہ ان تعریفوں  میں  یہ بتایا جا رہا ہے  کہ روح کا تعلق رب سے  ہے  روح جز خدا ہے ، روح خدا کی صفت ہے۔ رب کی شے  ہے۔  روح رب سے  جڑی ہوئی
ہے  رب سے  متعلق ہے  روح اور رب کا قریبی تعلق ہے۔ لیکن اس تعلق واسطے  رابطے  کا مطلب ہرگز یہ نہیں  کہ روح اور رب ایک ہی ہیں۔ یہ نتیجہ از خود اخذ شدہ ہے  کہ روح اور رب ایک ہی ہیں  ورنہ ان آفاقی اطلاعات میں  یہ پیغام ہرگز نہیں  ہے۔
احمد مل کا مالک ہے  تو مل اس کی ملکیت ہے  ہم احمد کی مل کو احمد نہیں  بلکہ اس کی ملک کہتے  ہیں۔ میں  روبینہ نازلی ہوں  میری تحریر روبینہ نازلی نہیں  اگرچہ وہ میری ہی تحریر ہے۔
اسی طرح روح یا کائنات یا کچھ بھی یا سب کچھ رب کا ہے  اسی سے  مربوط ہے  لیکن پھر بھی رب نہیں۔  لہذا اگر روح جزو خدا ہے  بھی تو خدا نہیں۔
اگر روح رب سے  جڑی ہوئی ہے  تو اس کا مطلب یہ نہیں  کہ وہ رب ہے۔
لہذا سمجھنے  کی کوشش کیجئے  کہ مذاہب بھی یہی کہہ رہے  ہیں  کہ روح رب نہیں  بلکہ رب کی ایک صفت یا رب کا امر ہے  وہ رب کی ہے  رب کی طرف سے  ہے اور رب سے  مربوط ہے۔ لیکن رب کی یہ شے  خود رب نہیں۔ لہذا روح اور رب ایک ہیں  یہ کائناتی اطلاعات نہیں  ہے۔
 بلکہ صحیح کائناتی اطلاعات سے  اخذ شدہ مفروضہ ہے  جس نے  عقیدے  کی صورت اختیار کی اور اس عقیدے  نے  نت نئے  مسائل کھڑے  کئے  مثلاً روح کو رب تصور کر کے  ارواح کی پوجا کا رواج عام ہوا۔
لہذا دوبارہ ان تمام مذہبی اطلاعات کو بڑے  غور سے  پڑھیے  ان اطلاعات میں  یہ وضاحت موجود
 ہے  کہ روح رب نہیں  بلکہ روح رب کی ایک صفت ہے  رب کی بے  تحاشا خصوصیات میں  سے  ایک خصوصیت ہے۔

No comments:

Post a Comment