Translate

3-ماورائی علوم




















3۔ ماورائی علوم


سوال یہ ہے  کہ ماورائی علوم سے  کیا مراد ہے ؟
یہ لفظ ماوریٰ ماضی کی سنگین غلطیوں  کا نتیجہ ہے  لہذا اس کا جاننا ضروری اور اس کا ازالہ انتہائی ضروری ہے۔
کائنات آج ہمارے  سامنے  کھلی کتاب کی طرح ہے۔ ہم بڑی بڑی دوربینوں  سے  اس کی وسعت کے  نظارے  تو کر رہے  ہیں  لیکن یہ بے  پناہ وسعت ہمارے  تجربے اور ادراک کی زد میں  نہیں۔ لہذا کائنات کی وہ بے  تحاشا ظاہر اور پوشیدہ موجودات و مخلوقات جو ہمارے  ادراک اور تجربات کی ذد میں  نہیں  دیگر ذرائع سے  ان کا کھوج لگانے اور ہر ممکن طریقے  سے  ان کا علم حاصل کرنے  کے  علوم کو ہم نے  میٹافزکس، پیراسائیکالوجی، انفس وغیرہ وغیرہ کے  نام دئیے  ہیں۔ انہیں  علوم اور دیگر تمام روحانی علوم کو ماورائی علوم کہا جاتا ہے۔
انہیں  علوم کی مسلسل سائنسی و غیر سائنسی شہادتوں  سے  معلوم ہوتا ہے  کہ ہماری کائنات میں  ہمارے  علاوہ اور بھی مخلوقات و موجودات موجود ہیں۔ جن میں  سے  بعض مخلوقات مثلاً جن، فرشتے، روح اور شیطان وغیرہ کے  بارے  میں  ہم کچھ معلومات رکھتے  بھی ہیں  لیکن یہ معلومات
۱۔ سرسری معلومات ہیں،
۲۔ دوسرے  یہ معلومات مفروضہ معلومات ہیں۔ اس کہ وجہ یہ ہے  کہ ہم 
۳۔  ان مخلوقات میں  کوئی امتیازی فرق نہیں  رکھتے۔
۴۔ ہم ان مخلوقات کی انفرادی شناخت نہیں  رکھتے۔
ہم یہ تمیز نہیں  کر سکتے  کہ ہمارے  ساتھ جو خرقِ عادت واقعہ پیش آیا ہے  وہ کسی جن کی کارستانی ہے  یا کسی فرشتے  کی یا خود ہماری روح ہی ہے۔ اس لاعلمی کے  سبب ہم ہر مخلوق کو ماورائی  مخلوق اور ہر واقعہ کو ماورائی واقع قرار دیتے  ہیں۔ اور مختلف روحانی علوم میں  جو مختلف واقعات پہ جانچ پڑتال کی جاتی ہے  وہ بھی ایسی ہی ماورائی ہے  یعنی ہوا میں  تیر چلانے  کے  مترادف جن میں  سے  کوئی اتفاقاً صحیح ہے  تو زیادہ غلط۔ روح، جن، فرشتے ، شیطان اور یقیناً دیگر مخلوقات میں  امتیاز رکھنا انتہائی ضروری ہے  جیسا کہ ہم ایک دوسرے  میں  امتیاز رکھتے  ہیں۔ یہ راشد ہے  یہ آصف، یہ مرد ہے  یہ عورت یہ جانور ہے  یہ پرندہ ہم ان تمام میں  امتیازی فرق رکھتے  ہیں لہذا ہر وجود کی خصوصیات و اعمال کا علم رکھنے  کی وجہ سے  ہم غلطی نہیں  کرتے اور صحیح نتیجہ نکالتے  ہیں۔ مثلاً کہیں  عمارت کی تعمیر ہوئی ہے  تو ہم یہ نہیں  کہتے  کہ یہ عمارت فلاں  جانور نے  تعمیر کی ہو گی۔ ہم اپنے  علم سے  انسانوں اور جانوروں اور ان کے  کاموں  کا فرق جانتے  ہیں۔ لہذا ہم کہتے  ہیں  کہ یہ عمارت فلاں  انسان نے  تعمیر کی ہے۔ ہم اکثر مخلوقات یا انواع کی خصوصیات و افعال سے  واقف ہیں  لہذا غلطی نہیں  کرتے  جب کہ دیگر مخلوقات میں  امتیاز رکھنا تو درکنار ہم (سرسری معلومات کے  علاوہ) ان مخلوقات کا کوئی علم ہی نہیں  رکھتے۔ ہمیں  معلوم ہی نہیں  کہ ہمارے  ارد گرد کائنات میں  کتنی، کون کون سی، کیسی کیسی اور کہاں  کہاں  مخلوقات آباد ہیں۔ لہذا جب حادثاتی طور پر ہم کسی انجانی مخلوق کا مشاہدہ کرتے  ہیں  یا لوگوں  کے  ساتھ کچھ خرقِ عادت واقعات پیش آتے  ہیں تو وہ بغیر کسی امتیاز کے  ہر مخلوق کو ماورائی مخلوق اور ہر واقعہ کو ماورائی واقعہ قرار دیتے  ہیں۔
مثلاً امریکہ میں  کئیے  گئے  ایک سروے  میں  جب یہ سوال اٹھایا گیا کہ کیا کبھی کسی نے  کسی فرشتے  کا مشاہدہ کیا ہے ؟
جواب میں  تقریباً 81   ملین امریکیوں  نے  فرشتوں  سے  ملاقات کا دعویٰ کیا !
اب یقیناً ان لاکھوں  لوگوں  میں  سے  سب نے  فرشتے  کا مشاہدہ نہیں  کیا کسی نے  کسی روح سے  ملاقات کی کسی نے  جن کو دیکھا، کسی نے  فرشتے اور کسی نے  کسی اور مخلوق کو لیکن عام لوگ ان تمام مخلوقات میں  امتیاز نہیں  رکھتے  لہذا جنب کبھی کسی بھی مخلوق کا تذکرہ ہو گا ہر شخص اسی تذکرے  میں  اپنی ملاقات یا واقعہ کا ذکر ضرور کرے  گا کہ ہاں  میری بھی ملاقات ہو چکی ہے  جیسا کہ فرشتے  کا ذکر ہوا تو سب نے  بلا امتیاز اپنی ملاقات کا تذکرہ کیا۔ جس طرح عام لوگ اپنے  ماورائی واقعات کا تذکرہ بلا امتیاز کرتے  ہیں  اسی طرح ماہرین بھی بلا امتیاز جانچ پڑتال کرتے  ہیں۔ جس سے  روحانی علوم میں  ایک بے  تحاشہ بحرانی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ لہذا اب ماورائی علوم کا حال یہ ہے  کہ نام نہاد ماہرین یا ماہرِ روحانیت کچھ ماورائی واقعات اکھٹے  کر کے  ان کی وضاحت اپنے   
۱۔  مذہبی معیار کے  مطابق کرتے  ہیں۔
۲۔ کچھ سائنسدان انہی ماورائی واقعات کی سائنسی جانچ پڑتال کرنے  کی کوشش کرتے  ہیں،
۳۔ اور کچھ نفسیات دان ماورائی مخلوق کو (نظر کا دھوکا) فریب نظر اور ماورائی واقعات کو توہمات یا نفسیاتی بیماری قرار دے  کر لمبے  چوڑے  فلسفے  بیان کرتے  ہیں۔ یہ تمام طریقہ کار درست نہیں  ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے  کہ روحانی علوم کے  ماہرین اپنے  علم اپنے  سبجیکٹ پہ مکمل عبور حاصل کریں  اس کا طریقہ یہ ہے  کہ مخلوقات میں  امتیازی فرق تلاش کریں۔ ان تمام کو انفرادی حیثیت میں  شناخت کریں۔ ہر مخلوق کی تمام تر خصوصیات کو شناخت کریں۔ جب کوئی ماہر اپنے  علم پہ عبور پالے  گا تو وہ واقع سے  شناخت کر لے  گا کہ یہ تو فلاں  مخلوق کی کارستانی ہے۔ جیسے  ہم مکان بنا دیکھ کر یہ کہہ دیتے  ہیں  کہ یہ تو فلاں  انسان نے  بنایا ہے۔ (یوں  نہیں  کہتے  کہ یہ فریب نظر ہے  یا کسی جانور کی کارستانی ہے  ) لیکن جب تک ہم ان مخلوقات کا علم حاصل کر کے  ان میں  امتیاز نہیں  برتیں  گے  تب تک تمام تر ماورائی مخلوقات پہ جانچ پڑتال بے  سود ہے۔ بحر حال یہاں  اس بحث کا حاصل یہ ہے  کہ آج  ً انسان ً بھی اپنے  آپ اپنی روح اپنے  نفس سے  لاعلمی کے  سبب آج اپنی روح و نفس کو ہی ماورائی مخلوق قرار دے  کر اپنے  آپ کو ہی ماورائی مخلوق سمجھ بیٹھا ہے۔ لہذا موضوعِ انسان پہ مختلف اور متفرق موضوعات روح، نفس، ارتقاء آواگون، ذہن، لاشعور، شعور وغیرہ وغیرہ پہ صدیوں  سے  جو بے  شمار سائنسدان، محققین، فلسفی صوفی کام کر رہے  ہیں یہ تمام تر کام بے  نتیجہ ہیں۔ اس لئے  کہ آج تک نہ تو ان تمام موضوعات(  روح، نفس، ذہن، لاشعور، شعور)کی انفرادی شناخت ہو سکی ہے  نہ ہی انسان کی مجموعی تعریف آج تک ممکن ہوئی ہے۔ جب کہ آج میں  برسوں  کی مسلسل تحقیق اور غور و فکر کے  بعد اپنے  سبجکیٹ  ’’  انسان‘‘ پہ سیر حاصل ریسرچ کر کے  اس قابل ہو چکی ہوں  کہ اپنے  نئے  نظریات کے  ذریعے  انسان کے  انفرادی اجزاء کی شناخت کے  بعد مجموعی انسان(روح، نفس، جسم) کی تعریف اور انفرادی شناخت قائم کروں۔
۱۔  لہذا یہاں  ہم انسان کو ماوریٰ  کی صف سے  نکال کر اس کی انفرادی شناخت قائم کریں  گے، اس کی تعریف کریں  گے۔
۲۔   انسان پہ ہوئے  تمام ادوار کے  کاموں  کا بلا تعصب جائزہ لیں  گے  وگرنہ اس سے  پہلے  کہیں  محض روح پہ کام ہو رہا ہے  کوئی محض جسم کو آخری حقیقت کہہ رہا ہے  کوئی فقط نفس کا راگ الاپ رہا ہے  وہ بھی بے  مقصد۔
۳۔ تمام ادوار کے  انسانی کاموں  کی خوبیوں  خامیوں  کی نشاندہی کر کے  اصلاح کریں  گے
۴۔  ہر روح و نفس کی انفرادی شناخت قائم کریں  گے۔
۵۔   روح و نفس کا تفصیلی تعارف اور خصوصیات کا ذکر کریں  گے۔
۶۔ اور مجموعی انسان کی تعریف کریں  گے۔
۷۔ انسان کی تخلیق اور فنائی ترتیب کو درست کر کے  ترتیب وار بیان کریں  گے۔
۸۔ ارتقاء اور آواگون جیسے  مسائل کا حل پیش کریں  گے۔
۹۔ تقدیر، جبر و قدر، ہبوط آدم جیسے  نظریات کی تصحیح کریں  گے
 ہر دور میں  انسان کے  ارتقاء، تخلیق یا روح، نفس یا مادی جسم پر انفرادی کام تو ہوئے  ہیں۔ لیکن یہاں  ا ن تمام روح و نفس کی انفرادی شناخت قائم کر کے اور ان تمام کو باہم مربوط کر کے  مجموعی انسان کی تعریف کرنے  کی سعی کی جا رہی ہے، یعنی یہ پہلا انسانی عملی کام ہے۔



3 . ChapterThe question is: What is Chapter ?The word Maori is the result of serious mistakes of the past, so it is very important to know and deal with it .The universe is like an open book before us today . We enlarge the views from large telescopes are so enormous breadth of our experience and perception but not under .names are given . They all spiritual sciences and other sciences Chapter is called .He continued scientific and non-scientific evidence from studies shows that in our universe , and also the creation and existence are present. For example , some of the creatures , angels , spirits and demons etc. We also have some information , but this information1 . Cursory information ,2 . This assumption other information . The reason is that we3 . These creatures do not have a discriminatory difference .4 . We do not have individual identity of these creatures .We can not distinguish that which has occurred krq habit or any work of the Spirit is an angel or our own . Because of this ignorance , extra creatures and creatures we each event in the extra attribute . Spirit , the angels , demons and other creatures of course is very important to keep the distinction we have another distinction . For example, if I were building such a beast does not say that this building would be constructed . We know the difference between humans and animals and are aware of their tasks . Therefore we can say that this building is built by a certain person . Creation or species we often are aware of the features and functions that do not make a mistake when we let alone take advantage of other creatures ( other than head knowledge ) have no knowledge of these creatures . We do not know how the universe around us , what , what , how and where creatures live . So when we accidentally witnessed unknown creatures or people with some krq events are used without discrimination so that all beings and all the creatures of the extra- extra- hold event .Kyyy such a survey in the United States when it was questioned whether anyone has seen any angels ?In response , nearly 81 million Americans claimed to have a meeting with the angels !The way normal people talk about their transcendent events are indiscriminate indiscriminate as experts examined . Spiritual knowledge which has created a massive crisis . So now that the so-called Chapter recently some transcendent spirituality experts or expert interpretation of events gathered1 . Do religious standards .2 . Some scientists to examine these transcendent acts tend Scientific ,3 . And psychologist transcendent beings ( the deception ) hallucinations extra events superstitions or psychiatric disease are described as being tall wide philosophy . All these procedures are not true .That spiritual knowledge is needed expert knowledge on the subject complete mastering distinct difference in the way that creatures Search . Identify all of them independently . Identify all the features of every creature . We made ​​the house look like it would say that it has made such a man . ( I do not see that it is fraud or manipulation of the animal ) but until we get to know these creatures will not discriminate in their transcendent beings at all until check is useless . Therefore, subject to the various and sundry topics Soul , Soul , Chapter evolution , mind , awareness , consciousness , etc., etc., on which countless centuries scientists , researchers , philosophers, Sufis are working all the work is inconclusive . If that still is not all the themes (spirit , soul , mind , awareness , consciousness) is not able to identify the individual person 's overall definition possible today ., soul , body) do appreciate and individual identity .1 . So here we have the man removed from the ranks of Maori identity of the individual will , would appreciate it .2 .3 . All periods of human works to identify strengths and weaknesses would reform4 . Will establish the identity of each individual soul .5 . Soul will mention the detailed introduction and features .6 . And overall person will appreciate .7 . The creation of man and fnayy correct configuration would describe the sequence .8 . Chapter will present the evolution and resolution of issues .9 . Luck, the repression , hbut primitive concepts such corrections shall
 
In every human evolution , creation or spirit , soul or body material are individual work .

1 comment:

  1. ماشاءاللہ ـ میں نے تحقیق پر مبنی کتاب " جنات کی حقیقت " لکھی ہے، جس میں ثابت کیا ہے کہ دراصل " جن " قرآن کریم میں کس کو کہا گیا ہے یا جن سے مراد کیا ہے؟ ـ
    عام روایتی جنات کے معنی سے ہٹ کر میں نے جن کی اصلیت واضح کی ہے ـ کتاب
    منگوانے کے لئے میرا نام اور فون نمبر ہے ـ غلام محمد وامِق، فون نمبر ـ 03153533437

    ReplyDelete