Translate

4-انسان پر جدید سائنسی تحقیقات--NEW SCIENTIFIC RESEARCH ABOUT HUMAN





4۔ انسان پر جدید سائنسی تحقیقات


سائنسدان عرصہ دراز تک مادی جسم کو ہی  ً انسان  ً  قرار دیتے  رہے۔ وہ صدیوں  سے  یہی کہتے  چلے  آ رہے  تھے  کہ مادی جسم ہی آخری حقیقت ہے۔
لہذا برسوں  جدید سائنسی تحقیقات کا مرکز مادی جسم ہی رہا اور سائنسدان برسوں  مادی جسم پر تحقیق کر کے  مادی جسم کے  راز افشاں  کرتے  رہے  جس کے  نتیجے  میں  آج مادی جسم کا ہم کافی زیادہ سائنسی علم رکھتے  ہیں۔ جب کہ انسان کے  باطنی پہلو کو جانتے  ہی نہیں  اس کی وجہ یہ ہے  کہ سائنسدان برسوں  مادی جسم کو آخری حقیقت قرار دے  کر انسان کے  باطنی پہلو کو جھٹلاتے  رہے اور انسان کی روح کو غیر مرئی اور غیر تجرباتی کہہ کر رد کرتے  رہے۔ اور برسوں  بعد بلآخر سائنسدانوں  نے  ہی انسان کے  باطنی رُخ کا تجرباتی ثبوت فراہم کیا اور آج انسان پر سب سے  زیادہ تحقیقی، سائنسی اور تجرباتی کام اسی باطنی رخ پر ہو رہا ہے۔ اور یہ کام کر رہے  ہیں  ڈاکٹر اور سائنسدان(وہم پرست یا مذہبی روحانی شخصیات نہیں  جیسا کہ تصور کیا جاتا ہے ) 
اگرچہ روحانی علوم یا ماورائی علوم مشرق سے  منسوب ہیں اور انسان کے  باطنی روحانی تشخص کی زیادہ تر معلومات بھی ہمیں  یہیں  سے  میسر آتی ہیں  لیکن جدید سائنسی تحقیقات کا مرکز مغرب ہی رہا ہے۔ لہذا اسی حوالے  سے  !  یورپ میں  کاپر نیکی (۱۵۴۳ء) وہ پہلا مفکر تھا جس نے  انسان کو روحانی  حقیقت ثابت کرنے  کی کوشش کی۔
گلیلیو (۱۵۶۲۔ ۱۶۴۲)، نیوٹن  ( ۱۶۴۲۔  ۱۷۲۷) ، ڈارون  (۱۸۸۲۔  ۱۸۰۹) اور کیپلر نے  بھی اس موضوع پر بحث کی۔ سر ولیم کرُکس وہ پہلے  سائنسدان تھے  جنہوں  نے  مادی دنیا پر روحانی اثرات کا سائنسی مطالعہ و تجزیہ کیا۔ ان کی کتاب (Research in the Phenomena of Spiritualism - 1874)  نے  بڑی مقبولیت حاصل کی۔ سرا لیور لاج کی کتاب (Raymond - 1861)   بھی اسی سلسلے  کی اہم کڑی ہے۔ ان دونوں   سائنسدانوں کی تحقیق اور تجربات پر اس مسلک کی بنیاد پڑی جسے  ماڈرن سپریچولزم کے  نام سے  پکارا جاتا ہے اور جو آجکل مغرب کی دنیا میں  بڑے  وسیع پیمانے  پر زیر مشق ہے۔
طعبیات کے  معروف سائنسدان سرالیور لاج کا کہنا تھا کہ جس طرح سائنسی طور پر تسلیم شدہ قوتیں  مثلاً مقناطیسی کشش یا الیکٹرک سٹی خفیہ انداز میں  کام کرتی ہیں  مگر سب انہیں  تسلیم کرتے  ہیں اور ان کے  وجود پہ ایمان رکھتے  ہیں  اسی طرح اس کائنات میں  بہت سی قوتیں  ایسی بھی ہیں  جو انتہائی پوشیدگی سے  اپنا کام سرانجام دے  رہی ہیں۔ مگر بظاہر ان کے  وجود کا سراغ نہیں  ملتا محض اسی وجہ سے  ان کا انکار کرنا نادانی ہو گی۔ لاج کا خیال تھا کہ اس موضوع پر ٹھوس تحقیقات کا آغاز ہونا چاہئے۔ اُسی نے  کہا میں  نہیں  سمجھتا کہ سائنسیات اور روحانیات ابھی تک پوری طرح تعصب سے  آزاد ہو سکی ہیں  میرے  خیال میں  ان دونوں  کے  درمیان ایک خفیہ ربط موجود ہے۔ لاج نے  یقین ظاہر کیا کہ ایسا وقت ضرور آئے  گاجب خالص سائنسی انداز میں  اس پہلو پر تحقیق کی جائے  گی اور اس بارے  میں  سنجیدگی سے  سوچا جائے  گا۔
اور وہ وقت آ گیا درحقیقت انگلینڈ کے  اعلیٰ ترین اعزاز نائٹ ہڈ (Knight Hood) سے  نوازے  گئے  معروف طبعیات دان لاج نے  خود خالص سائنسی انداز میں  انسان کی روحانی خصوصیات  پر تحقیق کا آغاز کر دیا تھا۔ اگرچہ ان کے  ساتھی سائنسدان سائنس کی بجائے  انہیں  روحانی چکروں  میں  پڑا دیکھ کر خبطی سمجھنے  لگے  تھے۔ جب کہ ایک اہم سائنسدان کی روحیت کی طرف بھرپور پیش قدمی کے  نتائج سامنے  آنے  لگے اور سائنسی انداز میں  اس موضوع پر تحقیق اور تجربات کا آغاز ہوا۔  لہذا سراولیور لاج سوسائٹی فار سائیکیک ریسرچ ان انگلینڈ Society for Psychic Research in England  کے  بانی ممبران میں  سے  سراولیورلاج کے  ہم خیال کئی اہم نام اُبھرے  مثلاً ڈبلیوایچ مائرز(Fredrick W.H. Myers) نے  اس کام کو مزید آگے  بڑھایا۔ مائرز نے  اپنی کتاب (Human Personality and its Survival of Bodily Death) میں  سینکڑوں  واقعات کا سائنسی تجزیہ کرنے  کے  بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جسمانی موت کے  بعد انسان کی شخصیت کا وہ حصہ باقی رہتا ہے  جسے ’ سپرٹ‘(Spirit)   کہتے  ہیں۔ اور پھر یہ سلسلہ چل نکلا۔
دو عالمگیر جنگوں  کے  بعد روحانیت پر ہزاروں  کتابیں  منظر عام پر آئیں اور یہ کتابیں  لکھنے  والے  مذہبی انتہا پسند یا وہم پرست عوام نہیں  بلکہ یہ سائنسدان، ڈاکٹر، فلسفی اور پروفیسرز تھے۔ لہذا ن معتبر لوگوں  کی مسلسل توجہ، سائنسی تحقیق اور تجربوں  سے  اس علم نے  عملی تجرباتی دنیا میں  قدم رکھ دیا اور باقاعدہ لیبارٹریوں  میں  سائنسی بنیادوں  پر تجربات ہونے  لگے۔
مادام بلاوٹسکی اور ایڈگر کیسی (ورجینیا   18 مارچ  1877 ) نے  بھی روحانی صلاحیتوں  کے  عملی تجرباتی مظاہروں  سے  اُس وقت کے  ڈاکٹروں  سائنسدانوں  کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی۔ جس مرض کے  علاج میں  میڈیکل ڈاکٹر ناکام رہ جاتے  یہ روحانی معالج نہ صرف یہ کہ مرض دریافت کرتے  بلکہ اس لاعلاج مریض کا علاج بھی کر ڈالتے۔ انہوں  نے  ماضی اور مستقبل کے  واقعات کی نشاندہی بھی کی۔ خوابوں  کے  اثرات، رنگ و روشنی سے  علاج اور مسمریزم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے  اٹھارویں  صدی کے  آخر میں  سائنسدانوں  کو انسان کے  اندر موجود مقناطیسیت سے  متعارف کروایا۔
لہذا سائنسدانوں  نے  انسان کے  اندر موجود اس مقناطیسیت کو الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ (E. M. F) اور بائیوانرجی کے  نام دیئے اور جدید سائنسی تحقیقات کے  بعد بلآخر سائنسدانوں  نے  اعلان کیا کہ ایک لطیف توانائی ہمارے  جسم میں  سرائیت کئے  ہوئے  ہے۔ چونکہ یہ نظریہ اس دور کے  ٹھوس مائع گیس کسی سے  مناسبت نہیں  رکھتا تھا لہذا ابتداء میں  انسان کے  اندر دریافت شدہ اس لطیف توانائی کا نام’ایتھر‘  (Ether)رکھا گیا اور اس لطیف باطنی وجود کو  ایتھرک باڈی (Etheric Body)کہا جانے  لگا اس دور کے  روحانی علوم کے  ماہرین (مادم بلاوٹسکی اور ایڈگرکیسی وغیرہ) نے  اس ایتھری  وجود پر مقالے  بھی تحریر کئے۔ یعنی برسوں  انسان کے  مادی جسم کو آخری حقیقت قرار دینے  والے  سائنسدانوں  نے  خود انسان کے  باطنی تشخص کا اقرار کیا اور وہ موضوع جسے  کچھ عرصہ پہلے  توہم پرستی قرار دیا جاتا تھا وہ موضوع انیسویں  صدی میں  بھرپور طریقے  سے  سائنسدانوں  کی توجہ کا موضوع بنا۔ لہذا اس موضوع پر ہزاروں  کتابیں  منظر عام پر آئیں  مقالے  لکھے  گئے  سائنسی طرز کی تحقیقات تجزئے اور تجربات  باقاعدہ لیبارٹریوں  میں  کئے  گئے اور یہ محض نقطہ آغاز تھا۔ لہذا۱۹۳۰ء کی دہائی میں  روس میں  کیرلین نامی الیکٹریشن نے  اتفاقی طور پر ایک ایسا کیمرہ ایجاد کیا جس نے  انسان کے  اس باطنی وجود کی تصویر کشی بھی کر لی جس کا تذکرہ ہزاروں  برس سے  ہو رہا تھا۔ کر لین فوٹوگرافی کے  ذریعے  انسان کے  باطنی وجود کو واضع طور پر دیکھا گیا۔ یہ انسان کے  جسم سے  جڑا ہوا بالکل مادی جسم کے  جیسا ہیولا نُما دوسرا انسان تھا ایک لطیف روحانی وجود  جسے  سائنسدانوں  نے  AURA کا نام دیا۔ فزکس کی شاخ میٹا فزکس نے  AURA کو بائیو پلازمہ کا نام دیا۔ ۱۹۰۰ء سے  اب تک سائنسدان اسے  مختلف ناموں  سے  پکار رہے  ہیں  مثلاً الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ (E. M. F)  یا  (H. E. F)  یا بائیوانرجی یا بائیو پلازمہ، وائٹل فورس، اوڈک فورس، قوئنٹ ایسنس، ففتھ ایلیمنٹ یا جسم اثیر (Etheric Body)  جب کہ بنیادی نام  AURA  ہے۔ اب اس  AURA  پر سائنسی بنیادوں  پر تحقیقات جاری ہیں۔ اب اسی Aura   میں  مزید چکراز (Chakras) اور سبٹل باڈیز Subtle Bodies   بھی دریافت کی گئی ہیں۔ جدید سائنسی طریقوں  سے   AURA  کو اس کی خصوصیات اعمال و افعال کو اور مادی جسم کے  ساتھ اس کے  تعلق کو سمجھنے  کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اور اس سلسلے  میں  لیبارٹریوں  میں  سائنسی بنیادوں  پر کام ہو رہا ہے۔
مثلاً اسپریچول ایسوسی ایشن آف گریٹ برٹن کی وسیع عمارت میں  کئی لیکچر ہال، بیس پچیس کیبن نما کمرے  ہیں  یہاں  روحانی تجربات ہوتے  ہیں۔ لندن میں  سوسائٹی فار دی سائیکیل ریسرچ نے  روحانیت پر سائنسی تجربات کا آغاز 1882 میں  کیا۔ ہالینڈ میں  مکالمہ ارواح کا فن سائنس کی شکل اختیار کر گیا  لہذا حیرت انگیز سائنسی تجربات کئے  گئے۔
امریکہ کی دو خواتین ٹروڈی گرس ورلڈ اور باربرامارک نورانی مخلوقات سے  رابطہ کروانے  کی ماہر ہیں  یہ اپنی پرائیویٹ پریکٹس سان ڈیاگو کیلی فورنیا اور ویسٹ پورٹ میں  کرتی ہیں۔ امریکہ، لندن، انگلستان، ہالینڈ اور روس کے  علاوہ یورپ کے  کئی دوسرے  ملکوں  میں  بھی پیراسائیکالوجی(روحانیت ) کے  ادارے  بڑے  پیمانے  پر کام کر رہے  ہیں۔ ایٹمی لیبارٹریوں  کی طرح پیراسائیکالوجیکل ریسرچ کے  بعض پروگرام انتہائی راز داری میں  رکھے  جاتے  ہیں اور بعض بڑی طاقتیں  اب اس سائنس کو اپنے  سفارتی تعلقات، بین الاقوامی معاملات، جنگی اور جاسوسی کے  معاملات میں  بھی استعمال کر رہی ہیں  مثلاً امریکہ کا  CIA  کا خفیہ جاسوسی کا ادارہ (Sun Streak/Stargate)   روحانی استعداد رکھنے  والے  جاسوسوں  کو جدید سائنسی طریقوں  سے  روحانی تربیت دے  کر روحانی سراغ رسانی کا کام لیتا ہے۔ اور یہ روحانی سراغ رساں  اپنے  روحانی وجود AURA   کو استعمال میں  لا کر دشمن کے  خفیہ منصوبوں  کا گھر بیٹھے  سراغ لگاتے  ہیں۔ یہ دشمن کے  ہتھیاروں  کو گھر بیٹھے  ناکارہ بنا سکتے  ہیں۔ یہ حکمرانوں  کے  دماغوں  کو گھر بیٹھے  کنٹرول کر سکتے  ہیں۔ یہ گھر بیٹھے  اپنے  دشمن کو شکست دے  سکتے  ہیں۔ یہ سب کچھ ہو رہا ہے اور انسان اپنی روحانی صلاحیتوں  کو استعمال میں  لا کر مریخ پر بھی جا پہنچا اور ہماری لاعلمی کی انتہا  یہ ہے  کہ ہم آج بھی اسے  توہم پرستی کہہ رہے  ہیں جب کہ ہماری بے  خبری اور لاعلمی کے  سبب آج ہماری سلامتی دشمن کے  ہاتھوں  میں  ہے۔ آج دنیا بھر میں  انسان کے  باطنی رخ پر نہ صرف روحانی بلکہ سائنسی تجربات ہو رہے  ہیں  ا ور سائنسدان ایٹم کی طرح انسان کے  اندر جھانک کر اس وسیع و عریض دنیا کو حیرت سے  دیکھ رہے  ہیں حالانکہ ابھی سمجھ نہیں  پا رہے۔ دنیا بھر میں  اسی موضوع پر کتابیں  تحریر کی جا رہی ہیں  رسالے  نکالے  جا رہے  ہیں  ان موضوعات پر فلمیں اور ڈرامے  بھی بنائے  جا رہے  ہیں۔ اور مختلف ٹی وی چینلز پر اب سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے  عنوان سے  کیسز یا دستاویزی پروگرام بھی آتے  ہیں۔ ان تحقیقات سے  نہ صرف آج کے  لوگ استفادہ کرتے  ہیں  بلکہ روحانی معلومات بھی حاصل کرتے  ہیں۔
صرف یورپ اور امریکہ میں  روحانی اداروں  سے  وابستہ افراد کی ممبرشپ ایک کروڑسے  زیادہ ہو چکی ہے۔
جدید تحقیقات کے  نتائج۔ جدید تحقیقات قدیم ادوار کے  کاموں  کی تصدیق کر رہی ہیں  لہذا آج ہر دور کا کام موضوع بحث ہے اور سائنسدان ماہرین محققین بلا تعصب آج ہر دور کے  کام کا جائزہ لے  کر انسان کی حقیقت سمجھنے  کی کوشش میں   
مصروفِ کار ہیں۔

NEW SCIENTIFIC RESEARCH ABOUT HUMAN



Scientist for a long time been describing human physical body . He says that for centuries had been the physical body is the ultimate reality .Modern scientific research center of the physical body for years and years of scientific research on the physical body and physical body are causing disclose the secrets of the physical body we have enough scientific knowledge . And years later , scientists eventually provide experimental evidence of the man's inward turn and today most human research , scientific and experimental work is the inward direction . And working doctors and scientists ( not superstition or religious spiritual personalities are considered as )Chapter spiritual knowledge or are attributable to the east and the man most esoteric spiritual identity information are available from us here , but the West has been the focus of modern scientific inquiry . Therefore, with respect ! Copper righteousness in Europe ( 1543 AD) was the first scholar who sought to prove the human spirit .Galileo (1562. 1642) , Newton (1642. 1727) , Darwin (1882. 1809) and Kepler also discussed the subject . Sir William Kirksville scientist who was the first scientific study of the material world and the spiritual impact analysis . His book (Research in the Phenomena of Spiritualism - 1874) achieved great popularity . Lever tip Lodge 's book (Raymond - 1861) is part of the same series . Research and experiences of these scientists laid the foundation for the modern spryculzm this view is called today in the Western world at large -scale exercise .there are many forces that are performing their job with utmost privacy . But apparently unable to detect their existence merely because they would be foolish to deny . Lodge believed that early investigation on this subject should be solid . That said, I do not know saynsyat and Spirituality are not yet completely free from bias , I have a secret link between the two exists . He expressed confidence that this time must lodge prides purely scientific approach to this aspect will be investigated and will have thought about it seriously .And in fact , when England's highest honor, the Knight Hood (Knight Hood) famous Physics Dan Grant Lodge spiritual qualities of the man himself in pure scientific research was begun . Although his fellow scientists had in science , rather than seeing spiritual cycles were cranky understand . A leading scientist ruhyt by the rich starting to show results and advances in scientific research and experiments on the subject began. So sraulyur Lodge Society for Research in sayykyk England Society for Psychic Research in England sraulyurlaj of the founding members of several key ideas emerged , such as we dblyuayc Myers (Fredrick WH Myers) extended this work further . Myers , in his book (Human Personality and its Survival of Bodily Death) After scientific analysis of hundreds of cases have concluded that personality after physical death remains part of the ' spirit ' (Spirit) says . And then it went up the chain .After two world wars, thousands of books on spirituality, books , writing surfaced and people are not religious extremists or superstition, scientists , doctors, philosophers and professors were. N constant attention of people so reliable , scientific research and experimental tests practical knowledge stepped in and began regular laboratory experiments on scientific grounds .Madame blautsky and Edgar Casey ( Virginia 18 Mar 1877 ) also spiritual potential practical experimental demonstrations that drew the attention of physicians and scientists . Medical doctors fail to treat the disease , not just the spiritual physician treating the patient incurable disease discover but also to fold . He also pointed to past and future events . Effects of dreams , color and light therapy and the growing popularity of Mesmerism at the end of the eighteenth century, scientists introduced the magnetism of the man inside .So the scientists inside the magnetism of the electro -magnetic field (EM F) and bayyuanrjy names and eventually the modern scientific investigation , scientists announced that the permeation is a subtle energy in our body . Since that time , this theory does not meet any of the solid-liquid -gas was discovered in the early human subtle energy of the ' Ethernet ' (Ether) was placed inward existence aythrk subtle body (Etheric Body) called experts felt that the spiritual sciences ( madm blautsky and aydgrkysy etc.) wrote his thesis on the existence Ethernet . So on the subject of thousands of books written surfaced paper investigates scientific conduct formal analysis and experiments conducted in laboratories , and this was just the beginning . Therefore kyrlyn in Russia in the 1930s as an electrician accidentally invented a camera which photographed the man 's inner being, which has been going on for thousands of years was mentioned . Man's inner being through the Lane Photography clearly seen . The human body slave tied like a physical body like a subtle spiritual being another man , whom scientists called AURA . Meta- physics branch of physics called the AURA bio plasma . 1900 until now scientists it different names, are such electro -magnetic field (EM F) or (HE F) or bayyuanrjy or bio- plasma , Vital Force , audk force , quynt cup , Fifth Element or body Athir (Etheric Body) when AURA is the default name . AURA scientific basis that investigations are ongoing . Now the Aura more ckraz (Chakras) and sbtl Subtle Bodies Bodies have been discovered . AURA features that modern scientific methods and actions associated with the physical body is trying to understand . And the labs is working on scientific grounds .Such asprycul Association of Great Britain in the vast building, lecture hall , twenty- five cabin -like rooms here are spiritual experiences . Sayykyl London Society for the Scientific Exploration of the Spirituality of experiments done in 1882 . Dialogue in the Netherlands became the spirits of the art science has been so wonderful scientific experiments .U.S. women to contact Trudi grs World and barbramark luminous beings are specialist private practice in San Diego, California and the West are in port . United States , London , England , the Netherlands and several other countries in Europe except Russia pyrasayykalujy ( spiritual ) body mass of working .Organisation (Sun Streak / Stargate) defectors who have the spiritual capacity of modern scientific methods of spiritual training and spiritual intelligence takes work . AURA your spiritual being and spiritual intelligence by bringing in use at home to detect the enemy's secret plans . It can defuse enemy weapons at home . These rulers can control minds at home . It can defeat our enemies at home . All of this is happening and man on Mars by utilizing their spiritual abilities and also reached the ends of our ignorance that we are still talking about it when superstition and ignorance of our tactical Our Security is in the hands of the enemy . Around the world are being written books on the subject are out leaflets to those films and plays are being made ​​. And on different TV channels and pyrasayykalujy Psychology program are entitled cases or documentary . People today use these investigations not only receive information , but also spiritually .People engaged in spiritual institutions in Europe and America only membership has more than a krursy .The results of the investigation .

http://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2013-03-26/2988#.U3sVaCggeHQ 

No comments:

Post a Comment