Translate

2-What is Man..انسان کیا ہے ...؟



1۔ انسان


کائنات میں بے  شمار انواع ہیں، بے  شمار موجودات ہیں۔
انسان کائنات کی بے  شمار انواع  میں  سے  ایک نوع اور لا تعداد موجودات میں  سے  ایک وجود ہے۔ لیکن تمام موجودات میں   انسان کی انفرادیت یہ ہے  کہ کائنات اور کائنات کا ہر وجود براہِ راست یا بالواسطہ انسان سے  مربوط اور اسی انسان ہی کے  لئے  موجود ہے۔
لیکن تمام موجودات میں  انفرادیت کے  باوجود انسان بھی اسی  ’واحدشے‘  سے  بنا ہے  جس سے  کہ کائنات اور اس کی تمام تر موجودات بنی ہیں۔ لہذا ہم خود کو سمجھ گئے  تو ہم کائنات اور اس کی موجودات کے  بنیادی فارمولے  کو سمجھ جائیں  گے۔ لہذا ہم کائنات کی  ’واحد حقیقت‘  (GRAND SINGULARITY) کا سراغ لگانے  کے  لئے  بہت اوپر آسمان کی وسعتوں  پر نظر دوڑانے  سے  پہلے  ذرا سہل طریقہ اختیار کرتے  ہوئے  اپنے  اندر جھانک کر دیکھتے  ہیں کہ بقول اقبال:  
اپنے  من میں ڈُوب کر پا جا سُراغِ زندگی
تُو اگر میرا نہیں  بنتا نہ بن اپنا تو بن
درحقیقت اپنے  اندر جھانک کر اپنے  من کی دنیا کو دریافت کر کے  ہم نہ صرف اس عظیم تخلیق انسان کو جان لیں  گے  بلکہ خود کو جاننے  کے  عمل میں  ہم انسان کے  خالق یعنی آخری حقیقت (GRAND SINGULARITY)   کو بھی پہچان لیں  گے  یعنی سراغ زندگی پا لیں  گے۔
حضرت محمد  ﷺ نے   حدیث قدسی میں  فرمایا:
 ’’الانسان سری و انا سری‘‘
ترجمہ:۔ انسان میرا راز ہے اور میں  انسان کا راز
ایک اور حدیث میں  یوں  اس حقیقت کو بیان کیا گیا ہے  ’’من عرف نفس فقد عرف ربّ‘‘
ترجمہ:۔ جس نے  خود کو پہچانا اس نے  اپنے  رب کو پہچانا۔  کیونکہ کہ وہ ہمارے  اندر ہی تو ہے۔
ترجمہ:۔ اور سب کا خدا اور باپ ایک ہی ہے  جو سب کے  او پر اور سب کے  درمیان اور سب کے  اندر ہے۔ افسیوں۔ باب ۴ (۶) 
ترجمہ:۔ وہ تمہارے  نفسوں  کے  اندر ہے  تو تم کیوں  نہیں  دیکھتے (قرآن)
 جب ہماری اور کائنات کی حقیقت خود ہمارے  اندر ہے  تو کیا وجہ ہے  کہ ہم اپنے  اندر جھانک کر نہیں  دیکھتے۔ اگر ہم اپنے  اندر جھانکیں  تو کائنات ہمیں  کھلی کتاب نظر آئے  گی۔ یعنی انسان خود اپنے  اندر کائنات سمیٹے  بیٹھا ہے۔ لیکن اس حقیقت سے  قطع نظر انسان نے  ہمیشہ خود سے  صرفِ نظر کیا ہے  وگرنہ خالق کائنات نے  انسان جیسا با اختیار اور طاقتور اپنے  بعد کسی اور کو نہیں  بنایا ایسا طاقتور کہ لامتناہی کائنات بنا کر اس کی بادشاہی انسان کے  حوالے  کر دی۔
حضرت مسیح نے  کہا: ترجمہ:۔ کیا تمہیں  علم نہیں  کہ آسمان کی بادشاہت تمہارے  اندر ہے۔
خالق کائنات نے  تو کائنات تخلیق کر کے  انسان کو سونپ کر اسے  با اختیار کیا تھا۔ کائنات اس کے  لئے  مسخر کی تھی۔ لیکن خالق کے  بعد کائنات کی طاقتور ہستی انسان آج اپنی طاقت اپنے  اختیار کو بالکل فراموش کر کے  خود ساختہ مجبوریوں  کا غلام بنا بیٹھا ہے۔ کائنات کا اشرف ترین انسان آج خود کو جانور ثابت کرنے  پر تلا بیٹھا ہے۔ ہمیں  اپنی حیثیت اپنے  اختیار کو پہچاننا ہو گا تاکہ ہم اس عظیم الشان کائنات کی خلافت کے  اہل قرار پائیں۔ ہمیں  اپنے  اندر جھانک کر اپنا کھوج لگانا ہی ہو گا۔ ۔
ترجمہ:۔ پس ہم انہیں  دکھائیں  گے  اپنی نشانیاں  کائنات میں اور خود ان کے  نفسوں  میں  تاکہ ان پر ظاہر ہو جائے  کہ یقیناً وہ حق ہے۔ (حم السجدہ  ۵۳)
کائنات سے  متعلق حیران کن سائنسی دریافتیں  تو آج ہمارے  سامنے  ہیں اور مزید ً محو حیرت ہوں  کہ دنیا کیا سے  کیا ہو جائے  گی  ً لیکن اب  ً انفس ً کے  راز بھی کھلنے  لگے۔ ایٹم کی طرح انسان کے  اندر بھی ایک نیا جہان دریافت ہو رہا ہے۔ انسان اپنے  اندر جھانک کر اس وسیع دنیا کو بھی حیرت سے  دیکھ رہا ہے  اور انجانی نگاہوں  سے  دیکھ تو رہا ہے  لیکن اپنے  اس باطنی رخ کو سمجھ نہیں  پا رہا، الجھ رہا ہے اور آج اس سے  یہ گتھی سلجھ نہیں  رہی کہ آخر کیسا راز ہے  یہ  ’انسان‘ ؟

2۔ انسان کیا ہے


انسان کیا ہے؟ یہ معمہ کبھی حل نہیں  ہوا۔ اگرچہ انسان کو جاننے  کی سعی ہر دور میں  ہوئی۔ ہزاروں  برس سے  ہر دور کے  لوگ مختلف زاویوں  سے  انسان پر تحقیق کرتے  رہے  ہیں  لیکن نتیجہ ندارد۔ ماضی کا انسان عرصہ دراز تک خود کو بندر کی اولاد کہتا رہا اور اپنی ہر تحریر و تحقیق سے  خود کو جانور ثابت کرنے  کی سعی میں  لگا رہا۔ ابھی یہ مسئلہ حل نہیں  ہوا تھا کہ انسان بندر کی اولاد ہے  یا نہیں کہ کچھ فلسفی ذہن، روح اور نفس کا تذکرہ کرنے  لگے۔ ان کا خیال تھا کہ انسان ذہن و جسم یا روح و جسم کا مرکب ہے۔ پھر انہی فلسفیوں  سے  سائنسدان پھوٹے  جن کی ضد تھی کی انسان محض مادی جسم ہے اور آج بھی مادی جسم پہ کام کرنے  والے  کہتے  ہیں  کہ اس جسم میں روح کی گنجائش نہیں اور مادی جسم ہی آخری حقیقت ہے  جب کہ روح تجربے  کی زد میں  نہیں  لہذا ایسے  غیر مرئی مفرُوضے  علم کی حدود میں  نہیں  آ سکتے  اور پھر انہی ضدی سائنسدانوں  نے  خود ہی انسان کا روحانی تشخص یا جسمِ لطیف (AURA)    بھی دریافت کر لیا یوں  انہیں  اپنی وہ ضد کہ مادی جسم ہی آخری حقیقت ہے  چھوڑنی پڑی۔ ہزاروں  برس سے  انسان پر ان تمام متفرق و متنوع موضوعات پہ کام ہو رہا ہے اور آج بھی جاری ہے۔ کو ئی بھی کام درجہ بدرجہ ترقی کر کے  آگے  بڑھتا ہے  جب کہ انسان پہ ہونے  والے  کام میں یہ خصوصیت ہے  کہ انسان پہ کہیں  تو اس کی تخلیق کے  حوالے  سے  کام ہو  رہا ہے۔ کوئی ارتقا کا حامی ہے۔ تو کہیں  مادی جسم پہ کام ہو رہا ہے۔ کہیں  روح پہ کام ہو رہا ہے۔ کہیں  نفس پہ تحقیق ہو رہی ہے۔ لیکن انسان پہ ہو رہے  یہ تمام کام انفرادی کام ہیں  جن کا ایک دوسرے  سے  کوئی تعلق نہیں۔ آج انسان پر مندرجہ ذیل موضوعات پر تحقیق و تجربات جاری ہیں۔
۱۔ انسان کا ارتقاء
۲۔ انسان کی تخلیق
۳۔ مادی جسم
 ۴۔ روح
۵۔ نفس
۶۔ اورا   (AURA)، چکراز
(۱)۔ انسان کا ارتقاء
مذہبی آسمانی کتابوں  سے  ملنے  والے  حقیقی علم کی بدولت انسان خود کو ہمیشہ سے  با شعور، با علم اور تہذیب یافتہ مکمل انسان تصور کرتا تھا۔ جب کہ بعض فلسفیوں  کی بدولت علمی دنیا میں  انسان نے  خود کو پہلی دفعہ حیوان کے  طور پر متعارف کروایا۔ اور اپنی ہر تحریر و تحقیق سے  خود کو جانور ثابت کرنے  کی سعی میں  لگا رہا۔ اسی کوشش میں  بحث کے  نئے  باب کھلے  مثلاً اگر انسان کے  آباء و اجداد حیوان تھے  تو وہ موجودہ انسانی شکل تک کیسے  پہنچا۔ اس کی تخلیق ہوئی یا ارتقاء، مسلسل ارتقاء ہوا  یا منزل بہ منزل ہزاروں  برس سے  یہ بحث جوں  کی توں  جاری ہے اور آج بھی ماہرین جدید سائنسی ذریعوں  سے  اس بے  کار کی جدوجہد میں  مصروف انسان کو حیوان ثابت کرنے  پر تلے  ہوئے  ہیں جب کہ اس کوشش میں  وہ سو فیصد ناکام رہے  ہیں۔ لیکن اس بیکار کی جدوجہد سے  کارآمد ثبوت مل رہے  ہیں اور ان جدید تحقیقات سے  یہ ثابت ہو چکا ہے  کہ ارتقاء کے  نظریات غیر سائنسی مفروضوں  پہ مشتمل بودے، بے  بنیاد فلسفے  ہیں۔ ارتقاء کی کہانیاں  جھوٹی، تصویریں  جعلی اور ڈھانچے  من گھڑت اور فریب پر مبنی جعلسازی کے  شاہکار ہیں۔ لیکن ارتقاء کے  حامی آج بھی اپنے  قدیم نظریات پر اڑے  ہوئے  ہیں  کیونکہ وہ اس غلط فہمی میں  مبتلا ہیں  کہ ارتقاء کا نظریہ درحقیقت مذہبی عقیدہ اور آفاقی نظریہ ہے۔ اور ان کی اس بڑی غلط فہمی نے  نہ صرف بے  بنیاد مفروضوں  کو جنم دیا بلکہ قوموں  کو گمراہ اور ذہنوں  کو پراگندہ کیا ہے اور بے  انتہا علمی نقصان کیا ہے۔

(۲)۔ انسان کی تخلیق
آج جدید تحقیقات کے  پیشِ نظر کچھ لوگوں  نے  روح کو تو تسلیم کر لیا ہے  لہذا اب ان کا تبدیل شدہ موقف یہ ہے  کہ انسان کا جسم تو طبیعاتی حقیقت یعنی کہیں  نہ کہیں  ارتقاء یافتہ ہی ہے  ہاں  لیکن اس کی انفرادیت دراصل اس کی روح ہے۔ یہ بھی محض غلطی ہے ، انسان ہر لحاظ سے  منفرد ہے۔ آج جدید سائنسی تحقیقات سے  بہت سے  سائنسدان نہ صرف ارتقائی مفروضے  کی نفی کر رہے  ہیں  بلکہ ارتقاء کے  خلاف اور تخلیق کے  حق میں  بہت سے  سائنسی شواہد بھی اکھٹے  ہو گئے  ہیں۔
مثلاً  DNA  کی دریافت اور  کوانٹم جمپ(Quantam Jump)  یا کیمبری دھماکہ (Cambrian Explosion)   جیسی تھیوریوں  سے  ثابت ہو گیا ہے  کہ کوئی مخلوق ارتقاء یافتہ نہیں اور  جدید تحقیقات سے  یہ بھی ثابت ہوا ہے  کہ تمام انسان ایک ہی ماں  کی اولاد ہیں۔ اس دریافت سے  بھی اس نظریے  کی نفی ہوتی ہے  کہ انسان کے  آباؤ اجداد حیوان تھے۔ بہرحال تا حال انسان کے  ارتقاء اور تخلیق کی متضاد بحث جوں  کی توں  جاری ہے۔

 (۳)۔ مادی جسم
برسوں  مادہ پرست مادی جسم کو ہی آخری حقیقت قرار دیتے  رہے۔ سائنسدان برسوں  سے  مادی جسم پہ کام کر رہے  ہیں اور آج ہمارے  پاس مادی جسم کا بہت سارا علم ہے۔ اگرچہ AURA   کی دریافت سے  مادہ پرستوں  کے  اس خیال کی نفی ہو چکی ہے  کہ مادی جسم ہی آخری حقیقت ہے  لیکن پھر بھی حیرت انگیز طور پر مادی جسم پر کام کرنے  والے  آج بھی انسان کے  روحانی تشخص کی نفی کرتے  ہیں اور یہی کہتے  نظر آتے  ہیں  کہ انسانی جسم میں  کہیں  روح کی گنجائش نہیں۔ آج اس قسم کی ہٹ دھرمی کو ہم صرف لا علمی ہی کہہ سکتے  ہیں۔ اگر جسم میں  روح کی گنجائش نہیں  تو پھر یہ نئی دریافت" AURA "   کیا ہے۔؟ جس کی کہ کر لین فوٹو گرافی کے  ذریعے  تصویر کشی بھی کر لی گئی ہے۔
اگر جسم میں  روح نہیں  تو پھر ہم آج عمل خود کر کے  الزم تقدیر کو کیوں  دے  رہے  ہیں ؟
آج سائنسدان کیوں  نہیں  جانتے  کہ یہ انتہائی پیچیدہ مشینری (مادی جسم ) خود بخود کیسے  اتنے  منظم طور پر متحرک ہے۔؟ سائنسدان نہیں  جانتے  کہ یہ منظم اور مسلسل حرکت اچانک موت کی صورت میں  کیوں  رک جاتی ہے ؟  ایک نامور انسان کہاں  چلا جاتا ہے  کہ اس کا نشان بھی باقی نہیں  بچتا؟  ہم کیسے  کھاتے  پیتے  ہیں، سوتے  جاگتے  ہیں، کہاں  سے  آ رہی ہیں  یہ منظم اطلاعات آخر کون ہمیں  کنٹرول کر رہا ہے ، خواب، عقل، چھٹی حس، موت و حیات اور خود انسان کیا ہے ؟کہاں  سے  آیا ہے؟ کہاں  جا رہا ہے ؟ کہاں  جانا ہے؟ ان تمام سوالوں  کے  کیا جوابات ہیں۔؟؟؟
حقیقت یہ ہے  کہ مادی جسم سے  متعلق تمام تر معلومات کے  باوجود ہمارا مادی جسم کا علم اس وقت تک نامکمل ہے  جب تک ہم روح کو نہیں  جانتے  کیونکہ مادی جسم کا تمام تر دارومدار روح پہ ہی ہے  لہذا اگر ہم مادی جسم کا حقیقی علم چاہتے  ہیں  تو ہمیں  روح کو جاننا ہی ہو گا۔ ورنہ روح سے  لاعلمی کے  سبب ہمارا مادی جسم کا علم نامکمل اور ناقص ہے۔

 (۴)۔ روح
روح پر بھی ہزاروں  برس سے  کام ہو رہا ہے اور ہزاروں  برس سے  آج تک ہر مفکر اور ہر روح کا تجربہ و مشاہدہ کرنے  والا روح کو ہدایت کا سرچشمہ کہہ رہا ہے۔  ابتدا ء سے  آج تک روح کی بس یہی تعریف کی گئی ہے۔ حالانکہ قصہ اتنا مختصر نہیں  ! آخر ہدایت کے  سرچشمے  سے  کیا مراد ہے ؟روح کیا ہے اور روح کی شناخت کیا ہے؟
ہر دور میں  روح کو جسم لطیف کے  طور پر شناخت کیا جاتا ہے۔ ہزاروں  برس کے  ادوار میں  اگر چند لوگوں نے  روح کو شناخت کیا بھی ہے  تو انہوں  نے  اس کی تعریف یا تعارف سے  معذوری کا اظہار کیا ہے۔ ان کے  خیال میں  روح وہ معمہ ہے  جو حل طلب نہیں  جس کی تعریف ممکن نہیں۔ یعنی ہزاروں  برس کے  روح پر ہونے  والے  بے  تحاشا تحقیقی کام میں  نہ تو روح کی تعریف ہو سکی ہے  نہ انفرادی شناخت قائم ہوئی ہے  بلکہ یہ معاملہ سلجھنے  کے  بجائے  مزید الجھ گیا ہے۔

(۵)۔ نفس
شروع سے  آج تک نفس کی تعریف خواہش یا نفسانی خواہش کی جاتی رہی ہے۔ یا انسان کی بعض پیچیدہ خصوصیات کو نفس سے  منسوب کر دیا جاتا ہے۔ اور نفس کی اسی مفروضہ تعریف پرنفس، انفس، نفسیات یا سائیکالوجی، پیرا سائیکالوجی وغیرہ  وغیرہ کے  موضوعات پر جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ بے  تحاشا مواد اور کتابیں  تحریر کی جاتی ہیں۔
جب کہ نفس کی یہ تعریف ہی درست نہیں۔ نفس کسی خواہش کا نام نہیں  ہے۔ خواہش اور نفسانی خواہش تو نفس کی بے  تحاشا خصوصیات میں  سے  دو خصوصیات ہیں۔ اور خود نفس کوئی مفروضہ نہیں  حقیقت ہے اور اپنی انفرادی شناخت رکھتا ہے۔ درحقیقت نفس مادی جسم سے  بھی بڑا تحقیقی موضوع ہے۔ نفس ہر دور میں  موضوع بحث تو رہا ہے۔ لیکن ہزاروں  برس کے  کام میں  نہ تو نفس کی انفرادی شناخت ہو سکی ہے اور نہ ہی اس کی صحیح تعریف اور اصل تعارف سامنے  آ سکا ہے۔ لہذا نفس سے  متعلق تمام مواد بھی مفروضوں  پر مشتمل ہے  کہیں  اتفاقاً صحیح تو زیادہ غلط۔

 (۶)۔ اورا   AURA، چکراز
انسان کے  حوالے  سے  AURA   کی دریافت نے  تحقیق کے  نئے  دَر  وَا کئے  ہیں۔ ایک دور میں  انسان نے  روح کو غیر مرئی (Invisible)   کہہ کر علم کی حدود سے  خارج کر دیا تھا اور فقط مادی جسم کو آخری حقیقت قرار دینے  والے  سائنسدانوں نے  ہی بالا آخر اٹھارویں  صدی کے  آخر میں  تسلیم کیا کہ ایک لطیف قسم کی توانائی ہمارے  جسم میں  سرایت کئے  ہوئے  ہے۔ انسان کے  روحانی باطنی تشخص کا  انکار کرنے  والے  سائنسدانوں  نے   بلآخر  1930ء  میں  انسان سے  جڑے  اس کے  لطیف وجود کی تصویر کشی بھی کر لی۔ اس لطیف وجود کا نام انہوں  نے  AURA   رکھا۔ اسی میدان میں  مزید تحقیقات جاری ہیں اور مزید  Subtle Bodies اور چکراز کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ آج سائنسدانوں  نے  ایٹم کی طرح انسان کے  اندر بھی ایک جہان تلاش کر لیا ہے اور یہ دریافتیں  ابھی جاری ہیں۔
مادے  کو آخری حقیقت کہنے  والے  اب ہر شے  کے  پس منظر میں  اس کا نورانی تشخص تلاش کر رہے  ہیں  جو مفروضوں  کو خارج از علم قرار دے  رہے  تھے  وہ کہہ رہے  ہیں  کہ کائنات ایسے  اسرار سے  بھری پڑی ہے  جو تجربے  کی زد میں  نہیں  لیکن آج ہم انہیں  کھلی آنکھ سے  دیکھ کر انکا  انکار بھی نہیں  کر سکتے۔ آج انسان پر ہر پہلو سے  تحقیق و تجربات ہو رہے  ہیں اور ساتھ ہی انسان کو حیوان ثابت کرنے  کی جدوجہد بھی جاری ہے۔ اگرچہ نتائج سوفیصد خلاف ہی جا رہے  ہیں  اسی جدو جہد سے  تخلیق کے  شواہد مل رہے  ہیں۔ روح، نفس اور مادی جسم پہ بھی تحقیقات جاری ہیں۔
ذہن، مادی جسم، روح، نفس یا AURA   چکراز  تمام کی الگ حیثیتوں اور  خصوصیات کے  علاوہ  بحیثیت مجموعی انسان کی بے  شمار خصوصیات بھی ہیں اور انہی خصوصیات کے  بل پر ترقی کی اوج پر بیٹھا انسان آسمانوں  تک جا پہنچا۔ اس ذہین ترین انسان کی یہ تمام تر صلاحیتیں  اس کی کُل صلاحیتوں  کا محض پانچ سے  دس فیصد ہیں۔ تو پھر اس حیرت انگیز انسان کی باقی پچانوے  فیصد صلاحیتیں  کہاں  پوشیدہ ہیں اور آخر کیوں  بے  خبر ہے  انسان اپنی ان بے  پناہ صلاحیتوں  سے ؟ اور یہ روح، نفس اور جسم آخر کیا ہیں ؟  کیا اور کیسا تعلق ہے  ان کا انسان سے ؟ اور بحیثیت مجموعی انسان کیا ہے ؟
ہزاروں  برس کی مسلسل تحقیق و جستجو کے  باوجود یہ تمام سوال تشنہ ہیں۔ آج انسان کی تعریف کرنا جوئے  شِیر لانے  سے  کہیں  بڑھ کر ہے۔ علمیت کے  دعوے  کرنے  والا انسان آج تک خود کو نہیں  جان پایا! آج انسان اپنی تعریف کرنے  سے  قاصر ہے۔
افسوس!  صدیوں  کا انسان آج بھی ماوریٰ کی صف میں  بے  نشان کھڑا ہے !

 

  1-Man


There are numerous species in the universe , countless therein .Many of the universe, a genre and a number of species in existence is an existence . But all creatures in the universe and the universe of human individuality is that each entity directly or indirectly associated with the person and for human remains .Despite the uniqueness of the human being in existence but ' uahdsy ' is made that the universe and all its creatures are made . So we got ourselves so we understand the universe and its existence will be the basic formula . So we of the universe , the only reality '(GRAND SINGULARITY) for detection before glancing up at the sky Okay , while a convenient way to look inside that says Iqbal :Be able to detect life in his heart sankSo if I do not become become your'll get .Hazrat Mohammad (PBUH) says in Hadith Qudsi :

 
Sri Sri and Anna ' philanthropic 'Translation . Man is My secret and the secret to humansIn another hadith, it is stated the fact that the lack of self alias alias Lord .Translation . He distinguished himself recognized his Lord . Because if that is within us .Translation . One God and Father of all, who is over all and through all and within all . Ephesians . Chapter 4 ( 6)Translation . She then why do not you look inside your soul Quran

 
When our universe is in our own reality , why do we not see themselves peeping . Peek inside the universe we see , we will open the book . The man gathered his own universe sits within .Jesus said: Translation . Do you not know that the kingdom of heaven is within you .Creator created the universe and man had authority over him . It was subjected to the universe . But the creator of the universe powerful man at all forget the power of its own compulsions sits enslaved . The human animal Ashraf universe to prove itself sits today . We will recognize our power as we could qualify for this prestigious position in the universe . We will have to identify themselves to their peers . .Translation . So we 'll show them Our signs in the Universe and in their souls so that they will appear on the right course . ( Ha-Mim 53)Astonishing scientific discoveries about the universe we have today is more surprising that the world will be done , but now the secret of self blossomed . Inside the Atom Man is discovering a new world .this 'man '?









 2 . What is Man


What is Man ? The mystery was never solved . Although human endeavor at all times to know that . Each year, thousands of people have been researching different angles but the result missing person . Monkey long as human history itself tells children and himself from all his writings and research effort in trying to prove the animal . Now the problem was not resolved whether or not that person is the offspring of apes that some philosophers of mind , spirit and soul were mentioned . He believed that the human mind and body, or soul and body mix . All these thousands of years man has been working on various and diverse topics and still continues today . There is no pro- evolution . So far , work on the physical body . Justin is working on . There is much research on self . But we are all working on individual works are not related to each other . Today on human subjects research and experiments are as follows .


1 . Evolution of Man
 2 . Creation of Man 
3 . Physical body    
 
4 . Spirit                  
                   5 . Self                                      
                                   6 . Themselves (AURA), ckraz                    

 



( 1) . Evolution of Man



 . Evolution of ManThanks to the true knowledge of religious books from the man himself always sensible , and civilized knowledge was considered fully human . Some academic philosophers in the world thanks to the man introduces himself as the first beast . And all writings and research effort in trying to prove themselves an animal . To open new chapter in the debate , such as a person's ancestors were animals how to get the current human form . The creation or evolution , continuous evolution or destination remained the same for thousands of years , the debate has continued and today modern scientific ways experts on this beast struggling man who tried to prove that they have failed in this endeavor hundred percent . Evolution of the false stories , pictures and fraud based on false and fabricated structures are masterpieces of forgery . But proponents of evolution are still stuck on the old ideas because they suffer from the misconception that evolution theory is actually a theory of religious belief and universal . And not only this huge misunderstanding gave rise to unfounded assumptions and misguided minds scattered nations and has immense knowledge loss .

  2- Creation of Man

 It 's just wrong , man is unique in every way . Many of today's modern scientific investigation , scientists are not only negate the evolutionary theory of evolution and against the scientific evidence in favor of creation are together .For example, the discovery of DNA and quantum jump (Quantam Jump) or Cambrai explosion (Cambrian Explosion) has proved that no creature theories like evolution and winning investigation also proved that all modern humans are descended from the same mother . This discovery also negate the idea that human ancestors were animals . However, inconsistent with the recent human evolution and creation debate continues unchanged .

 3-- Physical body

 Years materialistic physical body are the last true calling . Scientists have been working for years on the physical body and the physical body , we have a lot of knowledge .needless to say, the human body . Today, this kind of arrogance can only say we are unaware . The scope of the spirit if not in body , then this new discovery "AURA" is . ? Which make transactions through photography also has been photographed .Not a soul in the body , then we must follow the destiny of ourselves , why are ?Today, scientists do not know why it is highly complex machinery ( physical body) how to automatically organize such as dynamic. ? Scientists do not know the systematic and continuous movement is sudden death , why wait ? Where goes a famous person signs his remains ? How we eat , sleep, waking , coming from who we control the information that is organized , dreams , wisdom , sixth sense , life, death and man what came from where ? Where is he going ? Where to go? What are the answers to all these questions . ?when will we know the spirit . Our physical body or the spirit of ignorance and poor knowledge is incomplete .

 4 --Spirit 

Spirit has been at work for thousands of years and today, thousands of years of experience to observe every scholar and every spirit guides Spirit is saying to the source . From the beginning till the soul is just defined . Though the story is not so short ! What is the source of guidance ? Soul and the soul is identified ?Every soul in the body is identified as Latif . In periods of thousands of years a few people recognize the Spirit He also expressed his appreciation or disability is elected . In his view, the soul is the unresolved mystery which can not be appreciated . The Spirit of thousands of years to the enormous research could not praise the Spirit , not individual identity has been established , but it is more complicated than it solved .

 

5--NFS(Self)

- definition from the beginning until today , has been the desire or lust . Or some complex human characteristics are attributed to the soul . And the assumption of self- definition prnfs , Hey , Psychology or Psychology , Psychology, etc. on issues paragraphs are examined . Writing materials and books are enormous .This definition of the soul is not right . There is a desire of the soul . A man of enormous desire and lust are two features of the properties . And no assumption is realistic person has their own individual identity . Indeed, self- material body is bigger than the research topic . If a person is subject at all times . But not so for thousands of years in the work of the individual soul is able to identify the correct definition and origin nor its introduction has been exposed . Therefore, the assumptions of self -related material is more wrong than right chance .

  6-- Another AURA,

 ckrazRegarding the discovery of AURA can open the doors to new research .has been embedded in our bodies . Man who refuse the spiritual esoteric identity scientists eventually connected with the man in 1930, he also became the depiction of subtle existence . AURA they kept the existence of the subtle . Further investigations are continuing in the same field and Subtle Bodies and ckraz is observed . Today, scientists are human beings like the atoms found within a world , and it is still ongoing discoveries .today we see them open their eyes can not refuse . Today, every aspect of human research and experimentation are the animals as well as humans continue to struggle to prove . Sufysd going against the findings of this struggle , there are evidences of creation . Spirit , soul and physical body to continue the investigation .Mind , physical body , spirit , soul, or AURA ckraz different capacities and features, plus all the many features of a whole human being and development of these features Bill sitting on the pitch reached the heavens . This is the most intelligent person of all the skills that only five to ten percent of the total capacity . Ninety-five percent , then the amazing abilities of man and why is unaware of where the invisible man with his immense talent ? And this spirit , soul and body are what ? And what is his relationship to man ? And as a whole person is?Despite thousands of years of continuous research and explore all these questions are embracing . Today bring to human praise more than the lion 's casino . Learning to claim the man did not know until today itself ! Today man is unable to appreciate .Sorry! For centuries man in the ranks of the Maori symbol stands even today !





5 comments:

  1. اسلام و علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
    براۓ مہربانی اس حدیث کا ریفرنس چاہیۓ کہ یہ کس حدیث کی کتاب میں ہے؟

    حضرت محمد ﷺ نے حدیث قدسی میں فرمایا:
    ’’الانسان سری و انا سری‘‘
    ترجمہ:۔ انسان میرا راز ہے اور میں انسان کا راز

    ReplyDelete
    Replies
    1. ہمیں بھی اس حدیث کا حوالہ درکار ہے جی بھت شکریہ جناب 03095405538

      Delete
    2. This comment has been removed by the author.

      Delete
  2. محمدﷺ نے جو بات منسوب کی اسکا کوئی ثبوت؟ کون سی کتاب میں محمدﷺ نے ایسا فرمایا پلیز مجھے کنفرمیشن چاہیے

    ReplyDelete