Translate

18--حرکتAnimation(MOTION)



باب نمبر 7: حرکت


حرکت، حکم(مرتب پروگرام) ہے 
                     وکان امر اللہ قدرا مقدورا         
                    اور اللہ کا حکم مقرر تقدیر ہے (۳۸)(۳۳)

۸۳۔ حرکت
۸۴۔ غیر ارادی حرکات
۸۵۔ ارادی حرکات




83۔ حرکت

نظریہ نمبر۔ ﴿112﴾۔ ﴿انسان کی ہر حرکت روح کی اطلاعات کی بدولت ہے۔ ﴾
روح ایک مکمل مرتب پروگرام(تقدیر) ہے۔ اس مرتب پروگرام میں  انسان کی ایک ایک حرکت تحریر ہے۔ اسی مرتب پروگرام سے  ہر عمل کے  لئے  ہر حرکت کی اطلاع آتی ہے۔ اس اطلاع کے  بعد ہی حرکت و عمل کا آغاز ہوتا ہے۔ اگر روح کے  مرتب پروگرام سے  حرکت کی اطلاع نہ آئے  تو حرکت ممکن ہی نہیں۔
انسان دو طرح کی حرکات کر رہا ہے
(۱)۔ ارادی حرکات
(۲)۔ غیر ارادی حرکات


84۔ غیر ارادی حرکات

نظریہ نمبر۔ ﴿113﴾۔ ﴿ غیر ارادی حرکات روح کا مرتب پروگرام(تقدیر) ہیں۔ ﴾
ہر غیر ارادی حرکت روح کا مرتب پروگرام ہے۔ اور اسی مرتب پروگرام کے  مطابق ہر غیر ارادی حرکت واقع ہو رہی ہے، جیسے  کمپیوٹر یا روبوٹ میں  پروگرام محفوظ ہوتا ہے اور وہ اسی پروگرام پہ کام کرتے  ہیں بالکل اسی طرح انسان کے  اندر بھی پروگرام محفوظ ہے اور انسان بھی اپنے  اندر محفوظ پروگرام کے  مطابق حرکت کرتا ہے۔ لہذا غیر ارادی حرکات روح کے  مرتب پروگرام کے  عین مطابق ہیں۔
مادی جسم ایک انتہائی پیچیدہ اور مسلسل متحرک مشینری ہے۔ اگرچہ نیند اور بے  ہوشی کی کیفیات میں  بظاہر جسم بے  حرکت نظر آتا ہے، لیکن ایسی ساکت حالتوں  میں  بھی جسم بے  حرکت نہیں  ہوتا بلکہ ان حالات میں  بھی جسم کے  اندر باہر مسلسل حرکت و عمل جاری ہوتا ہے اور جسم میں  زندگی اور حرکت موجود رہتی ہے۔ کسی بھی حادثے، بیماری، بے  ہوشی کی حالت میں جسم کی حرکت نہیں  تھمتی، جسم ہر صورت میں  متحرک رہتا ہے۔ فقط موت کی صورت میں  جسم میں  حرکت ختم ہوتی ہے  موت کے  علاوہ جسم چاہے  برسوں  کوما میں  رہے  یا نیند میں  ہو با حرکت ہوتا ہے  لہذا انسانی جسم مسلسل متحرک مشینری ہے اور اس مسلسل متحرک مشینری(مادی جسم) کی غیر ارادی حرکات روح کے  مرتب پروگرام(تقدیر) کی بدولت ہیں۔ غیر ارادی حرکات کی چند صورتیں  درج ذیل ہیں۔
خلیات کی حرکت
ہر خلیہ متحرک ہے، جاندار ہے، اپنا کام جانتا ہے، اپنا کام کر رہا ہے  روح کے  مرتب پروگرام(تقدیر) کے  مطابق۔ یعنی کے  ہر خلیہ کے  پاس  حرکت و عمل کے  لئے  روح کا پروگرام ہے
اعضاء کی حرکت
اعضاء انفرادی حیثیت میں  بھی متحرک ہیں  اپنا کام کر رہے  ہیں، لہذا ہر عضو کا اپنا مخصوص و مقرر کام مخصوص حرکت مخصوص عمل ہے۔ لہذا دل ایک خاص و مقرر رفتار سے  دھڑکتا ہے، گردے  اپنا مقرر و مخصوص کام کرتے  ہیں۔ لہذا ہر عضو کے  پاس اپنا اپنا مقرر و مخصوص کام ہے اور ہر عضو کو اس کا انفرادی مقرر و مخصوص کام دے  رہی ہے  روح، لہذا روح کے  مرتب پروگرام(تقدیر) پر جسم کے  تمام اعضاء اپنا اپنا مقرر و مخصوص انفرادی کام سر انجام دے  رہے  ہیں۔ لہذا جسم کے  ہر عضو کی انفرادی حرکت روح کا مرتب پروگرام ہے۔
جسم کی اجتماعی حرکت
جسم کا ہر خلیہ ہر یونٹ ہر عضو انفرادی حرکات(کام)کے  علاوہ مجموعی طور پر بحیثیت جسم بھی متحرک ہیں۔ پوری جسمانی مشینری بحیثیت مجموعی جسم کے  طور پر روح کے  پروگرام کے  عین مطابق منظم، مسلسل، متحرک ہے۔ لہذا جسمانی مشینری کی اندرونی غیر ارادی حرکات بھی روح کے  مرتب پروگرام کے  عین مطابق ہیں  تو جسمانی مشینری کی بیرونی غیر ارادی حرکات بھی روح کے  مرتب پروگرام کے  عین مطابق ہیں۔
یوں  نہیں  ہے  کہ اعضاء کی حرکت بے  ترتیب ہے  دل بے  تحاشا دھڑک رہا ہے، منہ خود بخود ہلے  جا رہا ہے  یا ہاتھ بلا وجہ ہل رہے  ہیں۔ جسمانی اعضاء کی اندرونی بیرونی غیر ارادی حرکات میں  ترتیب و توازن روح کے  مرتب پروگرام کی بدولت ہے۔
کبھی ہم فارغ بیٹھے  ہوتے  ہیں کبھی سو رہے  ہوتے  ہیں ان تمام کیفیات میں  ہماری اندرونی و بیرونی جسمانی مشینری مسلسل متحرک ہوتی ہے۔
ہاتھوں  پیروں  میں  حرکت ہے، کان، آنکھیں ، ناک سب متحرک اور جاندار ہیں، یعنی انسان کوئی ارادی حرکت نہ بھی کرے  تب بھی جسم کے  اندر باہر حرکت کا سلسلہ کسی وقت رکتا نہیں  اور جسم کے  اندر باہر حرکت کا یہ منظم تسلسل روح کے  مرتب پروگرام کے  عین مطابق ہے  یعنی جسم جو خود کار مشینری کی طرح کام کر رہا ہے  تو یہ خود کا ر مشینری کمپیوٹر کی طرح ایک پروگرام (روح)کے  مطابق خود کار متحرک ہے۔ لہذا
انسانی جسم کی اندرونی بیرونی ہر غیر ارادی منظم و مسلسل حرکت روح کا مرتب پروگرام ہے۔


85۔ ارادی حرکات

نظریہ نمبر۔ ﴿114﴾۔  ﴿مادی جسم کی ارادی حرکات کی اطلاعات بھی روح کے  مرتب پروگرام(تقدیر) سے  موصول ہوتی ہیں لیکن ان اطلاعات پہ عمل درآمد نفس (AURA)کے  پروگرام کے  مطابق ہوتا ہے ﴾
یعنی روح کے  مرتب پروگرام سے  عمل کی اطلاع آ جانے  کے  بعد انسان اس اطلاع پہ اپنی مرضی سے  رد و بدل کر کے  عمل کرتا ہے   یہ ارادی حرکات ہیں  یعنی ارادی حرکات انسان اپنے  ذاتی ارادے  سے  کر رہا ہے۔
چند مخصوص غیر ارادی حرکات کے  علاوہ انسان کی پوری زندگی انہیں  ارادی حرکات پر مشتمل ہوتی ہے۔ لہذا انسانی جسم کی حرکت کی ترتیب کچھ یوں  بنی
غیر ارادی حرکات۔ روح کا مرتب پروگرام(تقدیر)جس سے  جسمانی مشینری خود کار متحرک ہے
ارادی حرکات۔ ذاتی ارادہ(نفس کا فیصلہ)۔ ارادی حرکات کی اطلاعات بھی روح کی اطلاعات ہیں  جن پہ عمل درآمد انسان اپنے  ارادے  سے  کر رہا ہے۔
اب جسمانی مشینری کی حرکت و عمل کی ترتیب کچھ یوں  بنی کہ
جسمانی مشینری جو روح کے  مرتب پروگرام کے  عین مطابق خودکار متحرک ہے  اس متحرک اور با صلاحیت مشینری جسم کو نفس اپنے  مقاصد کے  لئے  اپنی مرضی کے  مطابق استعمال کرے  گا اور اس جسمانی مشینری سے  اپنی مرضی کے  اعمال سر انجام دے  گا۔
اب دیکھنا یہ ہے  کہ روح کے  مرتب پروگرام کے  عین مطابق متحرک و مستعد خودکار جسمانی مشینری سے  نفس کیسے  اپنی ذاتی مرضی کے  ارادی اعمال سر انجام دے  رہا ہے۔
اب ہم آگے  ﴿عمل ﴾ کے  عنوان سے  جائزہ لیں  گے  کہ انسان اپنے  خود کار متحرک جسم  سے  کیسے  اپنی مرضی کے  اعمال سر انجام دے  رہا ہے۔  

No comments:

Post a Comment